Search This Blog

Monday 5 June 2017

پاکستان انڈیا تبصرہ

پاکستان انڈیا مقابلہ 

پاکستان  اور انڈیا کے کرکٹ میچ والے دن کو ہمیشہ ایک تہوار کی طرح سمجھا جاتا ہے۔۔
میچ سے پہلے پاکستانی شائقین بڑے پرجوش نظر آتے ہیں ، سوشل سائٹس پر کرکٹ کے حوالے سے کہیں پاکستانی شاہینوں کے لئے نیک خواہشات کا اظہار ہورہا ہوتا ہے، تو کہیں کرکٹ پر سنجیدہ تبصرے ہوتے ہیں ، کہیں مزاحیہ لطیفے پوسٹ ہوتے ہیں، کہیں سے اڑتی خبریں آرہی ہوتی ہیں کہ میچ تو فکس ہے پاکستان ہارے گا، اور کچھ لوگوں کے کاروبار کا سیزن آجاتا ہے ۔۔۔۔۔
سب باتیں سن سنا کہ میچ شروع ہوتا ہے، سب کام دھندا چھوڑ کہ بڑے اہتمام کے ساتھ میچ دیکھنے بیٹھ جاتے ہیں،ساتھ میں تبصروں،دعائوں اور وضائف کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔۔۔
میڈیا پہ بھی ہر چینل پر گرین شرٹس پہن کر کہیں مزاحیہ تو کہیں سنجیدہ تبصروں کے خصوصی ٹرانسمیشنز میچ کے دوران جاری رہتے ہیں ۔۔۔
کہیں فال کے ذریعہ کارکردگی کے بارے میں پہلے ہی آگاہ کردیا جاتا ہے۔۔۔
شائقین پاکستانی ٹیم سے بڑی امیدیں لگائے رکھتے ہیں، سب کی یہی امید ہوتی ہے کہ پاکستان آج تو انڈینز کو سہی سے دھو کے آئے گا،اسی امید کے چکر میں فیسبک پر پہلے ہی انڈین دوستوں کو للکارا جاتا ہے،آج تو تمہاری شامت ہے۔۔
بےپناہ امیدں جب الٹی ہوتی ہیں تو پارہ چڑھ جاتا ہے کہیں ٹی وی توڑے جاتے،کہیں تو گالیاں دی جاتی ہیں اور کچھ دانشور سے لوگ سامنے آتے ہیں اور کہتے ہیں میں نے تو پہلے ہی کہا تھا میچ فکس ہے اور وہ فال نکالنے والے بابا تو پہلے ہی غائب ہوجاتیں ہیں ،کچھ بیچارے تو اپنے آپ کو تسلی دیتے ہیں کہ بس ہار جیت تو کھیل میں ہوتی ہے۔۔۔
دکھ اس بات کا نہيں کہ پاکستان ہار گیا دکھ اس بات کآ ہوتا ہے کہ انڈیا سے ہار گیا۔۔
اس کی وجہ بہت زیادہ امیدیں بھی ہیں اگر ہم کھیل کی طرح دیکھیں تو اتنا مئسلہ نہ ہو،پر ہم کھیل کو انا کا مئسلہ بنادیتے ہیں اور پھر ہار برداشت نہیں ہوتی۔۔
پاکستان کے لئے نیک خواہشات اچھی بات ہے، لیکن ایسا بھی نہ ہو کہ ہمیں اپنی جیت سے زیادہ اگلے کی ہار کی فکر ہو۔۔۔
ہمیشہ کھیلو تو اپنی جیت کے لئے کھیلو نہ کہ اگلے کو ہرانے کیلئے۔۔۔۔۔۔۔

No comments: